سورة يس - آیت 25
إِنِّي آمَنتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
میں تو بلاشبہ تمہارے [٢٧] پروردگار پر ایمان لاچکا، تم میری بات توجہ سے سنو (اور مان لو)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٥ یعنی میں جس خدا پر ایمان لایا ہوں وہ میرا ہی نہیں تمہارا بھی پروردگار ہے لہٰذا تمہیں میری بات سننی چاہیے اور صرف ایک خدا پر ایمان لانا چاہیے۔ یہ اس شخص کا اپنی قوم سے خطاب ہے۔ بعض مفسرین (رح) نے اس جملہ کا مخاطب انبیاء ( علیہ السلام) کو قرار دیتے ہوئے یہ مطلب بیان کیا ہے ” اپے جس رب اللہ تعالیٰ کی طرف تم دعوت دے رہے ہوئیں اس پر ایمان لے آیا، تم میرے مومن ہونے کے گواہ رہو“۔ یہ تاویل حضرت عبد اللہ بن (رض) مسعود سے منقول ہے جو ابن جریر (رح) اور قرطبی (رح) نے ذکر کی ہے اور حافظ ابن کثیر (رح) نے اسے اظہر قرار دیا ہے۔ بہر حال اس بات کے کہنے پر اس کی قوم کے لوگ اس پر پل پڑے اور اسے شہید کردیا۔ (ابن کثیر وغیرہ)