سورة سبأ - آیت 54
وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس وقت ان کے اور ان کی خواہش کی چیزوں کے درمیان [٧٩] پردہ حائل کردیا جائے گا۔ جیسا کہ اس سے پہلے ان کے ہم جنسوں سے یہی سلوک کیا گیا تھا۔ وہ بھی ایسے شک میں پڑے [٨٠] ہوئے تھے جو انہیں بے چین کئے ہوئے تھا۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٣ یعنی عذاب سے چھٹکارا، یا دنیا کا مال و متاع اور عیش و آرام یا دنیا کی طرف پلٹنا یا توبہ اور ایمان وغیرہ۔ الغرض اس قسم کی جو خواہشیں بھی کریں گے اس سے محروم کردیئے جائیں گے۔ ( ابن کثیر) ف ٤ یعنی انہیں اللہ، رسول، آخرت الغرض ہر چیز میں شک تھا اس سے معلوم ہوا کہ قیامت کے روز شک کرنے والوں کا حشربھی وہی ہوگا جو کھلم کھلا انکار کرنے والوں کا ( وحیدی)