وَقَالَت طَّائِفَةٌ مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمِنُوا بِالَّذِي أُنزِلَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَجْهَ النَّهَارِ وَاكْفُرُوا آخِرَهُ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اہل کتاب کے کچھ لوگوں نے کہا (آپس میں سازش تیار کی) کہ جو کچھ ان ایمان والے مسلمانوں پر نازل ہوا ہے، پہلے پہر تو اس پر ایمان لاؤ اور پچھلے پہر اس کا انکار کردو۔ شاید (اس ترکیب سے) یہ لوگ [٦٣] اپنے ایمان سے پھر جائیں
ف 6 کمزور دل مسلمانوں کے دلوں میں اسلام کے متعلق شکوک وشبہات پیدا کرنے کے لیے یہود مختلف سازشیں کرتے رہتے تھے یہ بھی اسی سلسلہ کی ان کی ایک سازش کا بیان ہے کہ صبح کے وقت قرآن اور پیغمبر پر ایمان کا اظہار کرو اور شام کو کفر وانحراف کا اعلان کردو۔ ممکن ہے اس طریقہ کے اختیار کرنے سے بعض مسلمان بھی سوچنے لگیں کہ آخر یہ پڑھے لکھے مسلمان ہونے کے بعد اس تحریک سے الگ ہوگئے ہیں تو آخر انہوں نے کوئی خرابی یا کمزور پہلو ضرور دیکھا ہوگا َ؟۔ ( ابن کثیر، شوکانی)