سورة سبأ - آیت 28
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِّلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور ہم نے آپ کو تمام لوگوں کے لئے بشارت دینے والا [٤٣] اور ڈرانے والا ہی بنا کر بھیجا ہے مگر اکثر لوگ جانتے [٤٤] نہیں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٩ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قدر و منزلت نہیں جانتے اور انہیں احساس نہیں کہ کیسی عظیم الشان ہستی کی بعثت سے انہیں نوازا گیا ہے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعثت کا عالمگیر اور تا قیامت ہونا متعدد آیات سے ثابت ہے۔ ( سورۃ اعراف، ٥٨ ١، فرقان : ١) ایک حدیث میں آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ ” پہلے ہر نبی خاص اپنے لوگوں کی طرف مبعوث ہوتا تھا اور مجھے تمام انسانوں کے لئے مبعوث کیا گیا ہے۔ ( بخاری، مسلم)