سورة الأحزاب - آیت 25

وَرَدَّ اللَّهُ الَّذِينَ كَفَرُوا بِغَيْظِهِمْ لَمْ يَنَالُوا خَيْرًا ۚ وَكَفَى اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ الْقِتَالَ ۚ وَكَانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور کفار (کے لشکروں) کو اللہ تعالیٰ نے بے نیل ومرام اپنے دلوں کی جلن دلوں میں ہی لئے واپس لوٹا [٣٤] دیا اور لڑائی کے لئے مومنوں کی طرف سے اللہ ہی کافی ہوگیا وہ یقیناً بڑی قوت والا اور زبردست [٣٥] ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١ یعنی اسلام کو مٹانے اور مسلمانوں کو طاقت کو کچلنے کے جس ارادہ سے آئے تھے اس میں انہیں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوسکی بلکہ نا کام و بے مراد ہو کر واپس ہونا پڑا۔ ف ٢ یعنی ایک طرف تو نعیم (رض) بن مسعود کی تدبیر سے کفار کے تین گروہوں ( قریش، غطفان اور بنو قریظہ) میں پھوٹ پڑگئی اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ نے سخت آندھی اور فرشتے بھیج کر ان کے دلوں پر رعب طاری کردیا۔ بالآخر ایک ماہ محاصرہ جاری رکھنے کے بعد بد حواس ہو کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ مفصل واقعہ ابن ہشام (ج ٢، ص ٢٢٩) میں دیکھ لیا جائے۔