سورة السجدة - آیت 11
قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ ان سے کہہ دیجئے کہ : موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے تمہاری روح قبض [١٢] کرلے گا پھر تم اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٥ یعنی تم اپنے آپ کو محض بدن اور دھڑ سمجھتے ہو کہ خاک میں رل مل کر برابر ہوگئے، ایسا نہیں بلکہ تم جان ہو جسے فرشتے لے جاتا ہے بالکل فنا نہیں ہوجاتے۔ (موضح)۔ موت کے فرشتہ کا نام بعض آثار میں ” عزرائیل“ آیا ہے اور یہی مشہور ہے۔ حدیث میں ہے کہ ” ملک الموت“ کے بہت سے نائب اور مددگار ہیں جو تمام جسموں سے روحیڈ نکالتے ہیں اور جب وہ گلے تک پہنچتی ہیں تو موت کا فرشتہ انہیں لے لیتا ہے۔ ( ابن کثیر) ف ٦ تاکہ تمہارے اعمال کا جائزہ لیا جائے پھر اگر وہ اچھے ہوں تو تمہیں جزا دی جائے اور اگر برے ہوں تو سزا دی جائے