سورة لقمان - آیت 28
مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تم سب کو پیدا کرنا اور دوبارہ زندہ کرکے اٹھا دینا (اللہ تعالیٰ کے لئے) ایسا ہی ہے جیسے صرف ایک نفس کو پیدا کرنا [٣٦]، اللہ بلاشبہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 اللہ تعالیٰ کے علم و قدرت کا کمال بیان کرنے کے بعد اب حشر کے استبعاد کو باطل فرمایا (کبیر) یعنی اللہ تعالیٰ تمام چیزوں کو کلمہ کن سے موجود کردیتا ہے۔ پھر تمہارا اعادہ اس کے لئے کیا مشکل ہے۔ (دیکھیے یسین :82) ف 8 یعنی جب وہ اپنے سمع، بصر سے تمہارے تمام اقوال و افعال کا احاطہ کئے ہوئے ہے تو دوبارہ زندہ کرنا، اس کے لئے کیا مشکل ہے۔