سورة الروم - آیت 35

أَمْ أَنزَلْنَا عَلَيْهِمْ سُلْطَانًا فَهُوَ يَتَكَلَّمُ بِمَا كَانُوا بِهِ يُشْرِكُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

یا ہم نے ان پر کوئی سند اتاری [٣٩] ہے جو اس شرک کو صحیح بتاتی ہو جو یہ لوگ کر رہے ہیں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 یعنی آخر شرک کی دلیل کیا ہے؟ کیا انکی عقل یہی کہتی ہے یا ہماری کسی کتاب میں یہ لکھا ہے کہ تمہارے فلاں بزرگ کو ہم نے اپنے اختیارات میں شریک کرلیا ہے لہٰذا تم انہیں بھی اپنی حاجت روائی کے لئے پکار سکتے ہو؟