سورة القصص - آیت 66
فَعَمِيَتْ عَلَيْهِمُ الْأَنبَاءُ يَوْمَئِذٍ فَهُمْ لَا يَتَسَاءَلُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
تو اس دن انھیں (جواب دینے کو) کوئی بات بھی سجھائی نہ دے گی۔ نہ ہی وہ آپس میں ایک دوسرے سے [٩٠] کچھ پوچھ سکیں گے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف10۔ یعنی دہشت کے مارے اس قدر ہکا بکا ہوں گے کہ نہ خود کوئی جواب سوجھے گا اور نہ ایک دوسرے سے پوچھ کر کوئی بات کہہ سکیں گے۔ قیامت کے دن مختلف مقامات ہوں گے اس لئے کسی دوسرے مقام پر ان کاİوَاللَّهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِينَĬكہنا اس کے خلاف نہیں ہے۔ (دیکھئے انعام :23)