سورة القصص - آیت 14

وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَاسْتَوَىٰ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جب موسیٰ اپنی جوانی کو پہنچے اور پورے توانا ہوگئے تو ہم نے انھیں قوت فیصلہ [٢١] اور علم عطا کیا اور ہم نیک لوگوں کو ایسی ہی جزا دیا کرتے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف9۔ عموماً جوانی کی کم سے کم عمر 18 سال، اور زیادہ سے زیادہ 34 سال شمار ہوتی ہے۔ (شوکانی) مگر قرآن میں چالیس برس مذکور ہیں۔ دیکھئے احقاف :15۔ ف10۔ جیسا حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کی والدہ کو ان کے صبر اور نیکی پر دیا۔