سورة القصص - آیت 8
فَالْتَقَطَهُ آلُ فِرْعَوْنَ لِيَكُونَ لَهُمْ عَدُوًّا وَحَزَنًا ۗ إِنَّ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا كَانُوا خَاطِئِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
چنانچہ فرعون کے گھر والوں نے اس بچے کو اٹھا لیا کہ وہ(نتیجتا) ان کے لئے دشمن اور رنج [١٢] کا باعث بنے بلاشبہ فرعون، ہامان اور [١٣] ان کے لشکر خطا کار لوگ تھے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف8۔ لفظی ترجمہ یوں ہے :” تاکہ وہ ان کا دشمن اور ان کے لئے باعث رنج بنے۔“ لیکن مطلب وہ ہے جو متن میں بیان کیا گیا ہے۔ یا یہ کہ ان کے اٹھانے کا نتیجہ یہ ہونا تھا کہ وہ (حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) ان کے لئے دشمن اور باعث رنج ہوں۔ اس لام کو عربی زبان میں لام عاقبت کہا جاتا ہے۔ (قرطبی)