سورة النمل - آیت 84

حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوا قَالَ أَكَذَّبْتُم بِآيَاتِي وَلَمْ تُحِيطُوا بِهَا عِلْمًا أَمَّاذَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

یہاں تک کہ جب وہ سب آجائیں گے تو اللہ ان سے پوچھے گا کہ : تم نے میری آیات کو جھٹلایا حالانکہ علمی لحاظ سے تم نے ان کا احاطہ [٨٨] نہیں کیا تھا ؟ (اگر یہ بات نہیں تو) پھر تم کیا [٨٩] کرتے رہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف9۔ یعنی ان سے عقائد و اعمال دونوں کے متعلق سوال ہوگا اور یہ سوال بطور تبکیت ہوگا کہ تمہارا دنیا میں یہی مشغلہ رہا کہ جہاں کوئی آیت یا حدیث تمہاری سمجھ میں نہ آئی اس پر پوری طرح غور کئے بغیر اسے رد کردیا۔ ہمارے زمانہ میں اہل بدعت اور مستشرقین کے عقل پرست شاگردانِ رشید کا بھی یہی شیوہ چلا آرہا ہے کہ صحیح احادیث کو اپنی سمجھ یا مسلک کے خلاف پا کر رد کردیتے ہیں اور قرآن کی ایسی تاویل کرتے ہیں جو دراصل معنوی تحریف ہوتی ہے۔