سورة النمل - آیت 48
وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اس شہر میں نو سرغنے [٤٩] تھے جو ملک میں تخریب کاریاں ہی کرتے تھے اصلاح کا کوئی کام نہ کرتے تھے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
12۔ اصل میں لفظ ” رھط“ کے معنی جتھہ کے ہیں۔ مراد ایسے نو سردار ہیں جن میں سے ہر ایک اپنے ساتھ گویا ایک جتھا رکھتا ہے۔ یہ سب ” قدار“ ملعون (جس نے اونٹنی کو زخمی کیا تھا) کے ساھی تھے۔ (شوکانی)