سورة الشعراء - آیت 157

فَعَقَرُوهَا فَأَصْبَحُوا نَادِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

مگر ان لوگوں [٩٦] نے اس اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر (عذاب کے ڈر سے) لگے پچھتانے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

7۔ زخمی کرنے والا ان میں سے صرف ایک شخص …تھا جیسا کہ سورۃ شمس میں ہے۔ ” اذا تبعث اشقاھا“ جب اس قوم کا بدبخت ترین شخص اٹھا۔“ لیکن اس نے چونکہ اونٹنی کو ان سب کے مشورہ اور مطالبہ پر زخمی کیا تھا۔ (سورہ قمر :29) اس لئے سب ہی مجرم قرار دیئے گئے۔8۔ سورۃ ہود ( علیہ السلام) میں ہے کہ حضرت صالح ( علیہ السلام) نے ان کو تین کی مہلت دی۔ چنانچہ جب حسب وعدہ عذاب کے آثار نمودار ہونے لگے تو وہ ندامت کا اظہار کرنے لگے مگر وہ وقت ندامت اور توبہ کا نہ تھا۔