سورة الشعراء - آیت 98
إِذْ نُسَوِّيكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
جبکہ تمہیں رب العالمین کے برابر سمجھ [٦٨] رکھا تھا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف8۔ یا تمہارے لئے وہ اختیارات اور صفات تسلیم کرتے تھے جو دراصل اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں جیسے اشیا کی حلت و حرمت کا اختیار اور بیمار کو شفایاب کرنا وغیرہ حدیث میں ہے :” یہ مت کہو کہ جو اللہ چاہے اور جو فلاں شخص چاہے بلکہ یوں کہو جو اللہ چاہے اور پھر فلاں شخص چاہے۔ (ابو دائود)