سورة الشعراء - آیت 82
وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جس سے میں توقع رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن میری خطائیں معاف [٥٨] کر دے گا
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
10۔ یعنی اگر مجھ سے کسی معاملہ میں بھول یا اپنے مرتبہ کے لحاظ سے کوتاہی ہوجائے تو اسی کی مہربانی سے معافی کی توقع (بمعنی یقین) ہے کوئی دوسرا معاف کرنے والا نہیں ہے۔