سورة الشعراء - آیت 51
إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَن كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ ہمارا پروردگار ضرور ہماری خطائیں معاف فرما دے گا کیونکہ ہم سب سے پہلے ایمان [٣٨] لائے ہیں''
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف6۔ یعنی دلیل واضح ہوجانے کے بعد قوم فرعون میں سے سب سے پہلے ایمان لائے۔ زجاج کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ (اس روز) چھ لاکھ ستر ہزار آدمی ایمان لائے اور انہی کو فرعون نے۔ جیسا کہ آگے آیت 54 میں آرہا ہے۔شِرْذِمَةٌ قَلِيلُونَ “ (چھوٹی سی جماعت) کہا تھا۔ (قرطبی)