سورة الفرقان - آیت 43
أَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَٰهَهُ هَوَاهُ أَفَأَنتَ تَكُونُ عَلَيْهِ وَكِيلًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بھلا آپ نے اس شخص کے حال پر غور کیا جس نے اپنی خواہش کو ہی الٰہ [٥٥] بنا رکھا ہے؟ ایسے شخص کو (راہ راست پر لانے) کے آپ ذمہ دار بن سکتے ہیں؟
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
2۔ اشارہ ہے کہ ان مشرکین کے پاس تقلید اور اتباع ہویٰ کے سوا دوسری کوئی دلیل نہیں ہے۔ (شوانی) اور ” ہویٰ“ ہی سب سے بڑی گمراہی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ دنیا میں اللہ کے سوا جتنے خدائوں کی بندگی کی جاتی ہے ان میں سے سب بڑا خدا خواہش نفس ہے جس کی پیروی کی جائے۔ (طبرانی) 3۔ یعنی جس کی قسمت میں ہی سعادت و ضلالت لکھی گئی ہو، اس کو اللہ کے سوا کوئی راہ پر نہیں لا سکتا۔