سورة الفرقان - آیت 38

وَعَادًا وَثَمُودَ وَأَصْحَابَ الرَّسِّ وَقُرُونًا بَيْنَ ذَٰلِكَ كَثِيرًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور (اسی طرح) قوم عاد، قوم ثمود، کنوئیں والے [٥٠] اور درمیانی پشتوں میں سے بہت سے لوگ (تباہ کردیئے گئے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

9۔ ” اصحاب الرش“ (کنویں والوں) سے مراد کون لوگ ہیں؟ اس بارے میں مفسرین کے متعدد اقوال ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ انطاکیہ کے لوگ مراد ہیں وہاں ایک کنواں تھا اس پر ان کے پیغمبر ” حبیب نجار“ انہیں وعظ و نصیحت فرمایا کرتے تھے۔ ان لوگوں نے انہیں قتل کر کے اس کنویں میں ڈال دیا۔ بعض نے آٰذربائیجان کے لوگ مراد لئے ہیں جنہوں نے اپنے پیغمبروں کو مار ڈالا۔ علامہ طبری نے لکھا ہے کہ ” اصحاب الرس“ ” اصحاب اخدود“ ہی ہیں۔ جن کا ذکر سورۃ بروج میں ہوا ہے۔ (ابن کثیر، شوکانی)