سورة الفرقان - آیت 33

وَلَا يَأْتُونَكَ بِمَثَلٍ إِلَّا جِئْنَاكَ بِالْحَقِّ وَأَحْسَنَ تَفْسِيرًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اس لئے بھی کہ جب بھی یہ کافر آپ کے پاس کوئی مثال (اعتراض) لائیں تو اس کا ٹھیک اور برجستہ [٤٤] جواب اور بہترین توجیہ ہم نے آپ کو بتلا دیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف3۔ اور ظاہر ہے کہ اگر ہر اعتراض کا جواب بروقت دیا جاتا رہے تو اس کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے بہ نسبت اس کے کہ تمام اعتراضات کا جواب کسی موقع پر یکبارگی دیا جائے۔ یہاں ”مثل“ سے مراد طلب و سوال ہے اور ” الحق“ سے مراد شبہ کا ازالہ اور جواب۔ (شوکانی)