سورة المؤمنون - آیت 88
قُلْ مَن بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر ان سے پوچھئے کہ اگر تم جانتے ہو۔۔۔۔ حکومت کس کی ہے؟ [٨٥] اور وہ کون ہے جو پناہ دیتا ہے مگر اس کے مقابلہ میں کسی کو پناہ نہیں مل سکتی؟
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
2۔ یعنی کون ہر چیز پر کامل اقتدار رکھتا ہے۔ ” ملکوت“ کے لفظی معنی ملک (بادشاہی) کے ہیں ” و ء ت“ کا اضافہ مبالغہ کے لئے ہے۔ (شوکانی) 3۔ یعنی ہر ایک کو بچا سکتا اور پناہ دے سکتا ہے۔