سورة المؤمنون - آیت 70

أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُم بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یا وہ یہ کہہ دیتے ہیں کہ اسے جنون ہے [٧٠]۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ان کے اس سچی بات لایا ہے لیکن ان میں [٧١] سے اکثر لوگ حق کو پسند ہی نہیں کرتے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

9۔ یعنی کیا وہ واقعی آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مجنون (پاگل) سمجھتے ہیں ہرگز نہیں کیونکہ چاہے وہ زبان سے انہیں مجنون کہتے ہوں لیکن دل سے ان کی عقلمندی کے کے قائل ہیں۔10۔ یعنی اگر یہ لوگ مخلص اور حق پسند ہوتے تو ان کے پاس آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعوت کو ٹھکرانے کے لئے ان اسباب میں سے کوئی ایک سبب ہوسکتا تھا مگر جب ان اسباب میں سے کوئی سبب بھی نہیں ہے تو معلوم ہوا کہ یہ لوگ مخلص اور حق پسند نہیں ہیں اس لئے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دور بھاگ رہے ہیں۔