سورة الأنبياء - آیت 76
وَنُوحًا إِذْ نَادَىٰ مِن قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور نوح کو بھی (انہی رحمت میں داخل کیا) جبکہ ان سب سے پہلے انہوں نے (ہمیں) پکارا تو ہم نے ان کی دعا قبول کی اور انھیں اور ان کے گھر والوں [٦٣] کو شدید بے چینی سے نجات دی
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 1۔ حضرت نوح ( علیہ السلام) کا ذکر سورۃ نوح رکوع 2 میں تفصیل سے مذکور ہے۔ سورۃ قمر میں ہے İ أَنِّي مَغۡلُوبٌ فَٱنتَصِرۡ Ĭ:کہ (اے میرے رب) میں مغلوب ہوں، تو ہی ان سے بدلہ لے۔ (آیت :1) ف 2۔ بڑی مصیبت سے مراد کا فروں کی ایذارسانی ہے یا طوفان کی تباہ کاری۔