سورة الأنبياء - آیت 25

وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور آپ سے پہلے ہم نے جو بھی رسول بھیجا اس کی طرف [٢١] یہی وحی کرتے رہے کہ ''میرے سوا کوئی الٰہ نہیں۔ لہٰذا ا صرف میری ہی عبادت کرو''

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 یعنی توحید ہی وہ حقیقت ہے جس کی طرف گزشتہ تمام انبیاء دعوت دیتے رہے ہیں۔ پس توحید کا ثبوت اور شرک کا رد جس طرح عقلی دلائل سے ہوتا ہے اسی طرح نقلی طور پر بھی ہوتا ہے۔ تمام ادیان میں یہ حقیقت مسلمہ ہے اور تمام انبیاء کا یہ اجماعی عقیدہ ہے۔