سورة طه - آیت 86
فَرَجَعَ مُوسَىٰ إِلَىٰ قَوْمِهِ غَضْبَانَ أَسِفًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ أَلَمْ يَعِدْكُمْ رَبُّكُمْ وَعْدًا حَسَنًا ۚ أَفَطَالَ عَلَيْكُمُ الْعَهْدُ أَمْ أَرَدتُّمْ أَن يَحِلَّ عَلَيْكُمْ غَضَبٌ مِّن رَّبِّكُمْ فَأَخْلَفْتُم مَّوْعِدِي
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
چنانچہ موسیٰ رنج کے مارے غصہ سے بھرے ہوئے اپنی قوم کی طرف واپس آئے اور ان سے کہا (اے میری قوم! تم سے تمہارے پروردگار نے اچھا وعدہ نہ کیا تھا ؟ کیا یہ زمانہ تم پر لمبا ہوگیا تھا یا تم یہ چاہتے تھے کہ تم پر تمہارے پروردگار کا غضب [٦٠] نازل ہو۔ لہٰذا ا تم نے میرے وعدہ کی خلاف ورزی کی؟''
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 اور میں اس لئے گیا تھا کہ جا کر توراۃ لائوں گو مجھے تیس کے بجائے چالیس دن لگ گئے۔ مگر … ف 8 وعدہ سے مراد ان کا یہ وعدہ ہے کہ جب تک آپ واپس نہ آئیں گے ہم اپنے طریقہ پر قائم رہیں گے اور ہارون کی اطاعت کرتے رہیں گے۔