سورة طه - آیت 63

قَالُوا إِنْ هَٰذَانِ لَسَاحِرَانِ يُرِيدَانِ أَن يُخْرِجَاكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِمَا وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَىٰ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آخر کچھ لوگوں نے کہا : ''یہ دونوں جادوگر ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ جادو کے زور سے تمہیں تمہارے ملک سے نکال دیں اور تمہارے مثالی طریق زندگی کو ختم کردیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 کوئی کہنے لگا کہ موسیٰ جادوگر ہیں اور کوئی کہنے لگا کہ وہ جادو گر معلوم نہیں ہوتے۔ وغیر ذلک (ابن کثیر) ف 3 عمدہ طریق سے مراد ان کا دین ہے جسے وہ بہتر طریقہ خیال کرتے تھے یا مطلب یہ ہے کہ ملک کے عمائد و اشراف کو اپنے ساتھ ملا لے گا۔ (شوکانی)