سورة طه - آیت 10

إِذْ رَأَىٰ نَارًا فَقَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِقَبَسٍ أَوْ أَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

جب اس نے آگ دیکھی تو اپنے گھر والوں [٩] سے کہا : ٹھہرو! مجھے آگ نظر آئی ہے۔ شاید میں وہاں سے آپ کے لیے کوئی انگارا لا سکوں یا مجھے وہاں سے راہ کا پی پتہ چل جائے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9 یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب مدین میں دس سال تک جلا وطنی کی زندگی گزارنے کے بعد حضرت موسیٰ اپنے اہل و عیال سمت مصر واپس آرہے تھے۔ اس سے قبل کی سرگزشت کا ذکر سورۃ قصص میں ہے۔ ف 10 معلوم ہوتا ہے کہ جنگل میں سخت سردی تھی اور حضرت موسیٰ(علیہ السلام) راستہ بھول گئے تھے۔ سورۃ قصص میں ہے لَّعَلَّكُمۡ ‌تَصۡطَلُونَ “ تاکہ تم آگ تاپ سکو۔ (کذافی ابن کثیر)