سورة الكهف - آیت 47
وَيَوْمَ نُسَيِّرُ الْجِبَالَ وَتَرَى الْأَرْضَ بَارِزَةً وَحَشَرْنَاهُمْ فَلَمْ نُغَادِرْ مِنْهُمْ أَحَدًا
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور جس دن ہم پہاڑوں کو چلائیں گے [٤٣] اور آپ زمین کو بالکل چٹیل اور ہموار دیکھیں گے اور ہم لوگوں کو جمع کریں گے تو ان میں سے کسی کو بھی باقی نہیں چھوڑیں گے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 3 یعنی وہ اپنی جگہ سے ہل کر بادلوں کی طرح چلنے لگیں گے۔ (دیکھیے سورۃ النمل :88) ف 4 نہ اس میں کوئی اونچ نیچ ہوگی نہ کوئی پہاڑ نہ کوئی عمارت اور نہ کسی قسم کی روئیدگی۔ جیسے فرمایا : İ وَإِنَّا لَجَٰعِلُونَ مَا عَلَيۡهَا صَعِيدٗا جُرُزًاĬ (آیت 8) ف 5 جیسے دوسری آیت میں فرمایا :İ قُلۡ إِنَّ ٱلۡأَوَّلِينَ وَٱلۡأٓخِرِينَ ، لَمَجۡمُوعُونَ إِلَىٰ مِيقَٰتِ يَوۡمٖ مَّعۡلُومٖĬكہہ دیجیے کہ تمام اگلوں اور پچھلوں کو ایک مقررہ دن میں اکٹھا کیا جائے گا۔ (واقعہ 50)