سورة الإسراء - آیت 89

وَلَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ فَأَبَىٰ أَكْثَرُ النَّاسِ إِلَّا كُفُورًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لئے ہر طرح کی مثال کو مختلف طریقوں [١٠٩] سے بیان کیا ہے مگر اکثر لوگوں نے اسے تسلیم نہ کیا پس کفر ہی کرتے گئے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 اس سے مراد یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ہم نے ہر طرح سے تجدی کی ہے اور یہ بھی کہ ہم نے دلائل توحید اور نفی شرک پر ہر نوع کے دلائل پیش کئے ہیں یاہر معنی کو فصاحت و بلاغت کے ساتھ ایسے دلکش پیریہ میں بیان کیا ہے کہ وہ مثال کی طرح ذہن میں اترتے چلے جاتے ہیں مطلب یہ ہے کہ جس حد تک بیان اور افہام کا تعلق ہے ہم نے کوئی کسر نہیں چھوڑی (رازی) ف 3 یعنی کسی طرح بھی ایمان لانے کے لئے تیار نہیں ہوتے