سورة الإسراء - آیت 28

وَإِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاءَ رَحْمَةٍ مِّن رَّبِّكَ تَرْجُوهَا فَقُل لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُورًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اگر تم ان (رشتہ داروں، مسکینوں [٣٣] اور مسافروں) سے اس بنا پر اعراض کرو کہ ( ابھی تمہارے پاس انھیں دینے کو کچھ نہیں لیکن) تم اپنے پروردگار کی رحمت سے ایسی توقع ضرور رکھتے ہو اور اس کی تلاش میں ہو تو انھیں نرمی سے جواب دے دو۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 10 یعنی انہیں نرمی اور خوش اسلوبی سے سمجھا دو کہ بھائی ذرا انتظار کرلو جونہی کچھ آگیا تمہیں ضرور دوں گا یہ نہیں کہ ان پر خفا ہونے لگو اور انہیں سخت جواب دو چنانچہ آنحضرتﷺ کے پاس جب سائل آتا اور آپ کے پاس کچھ نہ ہوتا تو فرماتے :یرزقنا اللہ وایاکم من فضلہ (قرطبی)