سورة النحل - آیت 84

وَيَوْمَ نَبْعَثُ مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا ثُمَّ لَا يُؤْذَنُ لِلَّذِينَ كَفَرُوا وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جس دن ہم ہر امت میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے تو پھر کافروں کو نہ تو (عذر پیش کرنے کی) اجازت [٨٦] دی جائے گی اور نہ ہی توبہ کا موقع دیا جائے گا

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 ان کا پیغمبر اللہ کے سامنے کھڑاہوگا اور ان کے حق میں ایمان و تصدیق کی گواہی دے گا۔ (بشرطیکہ ایمان لا کر پیروی کی ہوگی )اور اگر انحراف کیا ہوگا تو ان کے خلاف کفر و تکذیب کی گواہی دے گا۔ اس میں منکرین نعمت کے لئے وعید ہے۔ (شوکانی ) ف 7 یعنی ان کا مجرم ہونا اتنا واضح ہوگا کہ ان کے پاس کوئی عذر یا حجت نہیں ہوگی جس کے بیان کرنے کی اجازت دی جائے۔ ف 8 یا نہ انہیں (اپنے رب کو) راضی کرنے کا موقع دیا جائے گا یعنی نیک عمل کر کے کیونکہ آخرت عمل کا گھر نہیں ہے عمل کا گھر دنیا ہے اور دنیا کی طرف پلٹنا ممکن نہیں۔ (قرطبی)