سورة النحل - آیت 56

وَيَجْعَلُونَ لِمَا لَا يَعْلَمُونَ نَصِيبًا مِّمَّا رَزَقْنَاهُمْ ۗ تَاللَّهِ لَتُسْأَلُنَّ عَمَّا كُنتُمْ تَفْتَرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نیز جو رزق ہم نے انھیں دے رکھا ہے اس میں سے ایسے (شریکوں) کا حصہ مقرر کرتے ہیں جن کے متعلق انہیں [٥٣] علم نہیں۔ اللہ کی قسم! جو کچھ تم اللہ پر افترا کرتے ہو اس کی تم سے ضرور باز پرس ہوگی

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یا جن کی حقیقت انہیں معلوم نہیں ہے مراد میں مٹی اور پتھر کے وہ بت جنہیں مشرکین عرب اپنی جہالت اور لاعلمی سے اپنا معبود دیا اپنے نفع و نقصان کا مالک تصور کرتے تھے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ ساتھ اپنے مویشویں اور اپنی کمائیوں سے ان کے نام کی منت اور نذر چڑھایا کرتے تھے حالانکہ مال سب اللہ کا ہے جس میں دوسرے کا حق نہیں اور پھر ان کے پاس اس چیز کی کوئی دلیل بھی نہ تھی۔ (وحیدی)