سورة البقرة - آیت 184

أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ ۚ وَأَن تَصُومُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

(یہ روزے) چند گنتی [٢٣٠] کے دن ہیں۔ پھر اگر تم میں سے کوئی [٢٣١] بیمار ہو یا [٢٣٢] سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرلے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت [٢٣٣] تو رکھتے ہوں (مگر رکھیں نہیں) تو اس کا فدیہ ایک مسکین کا کھانا ہے۔ اور جو شخص اپنی خوشی سے زیادہ بھلائی کرے۔ [٢٣٤] (یعنی فدیہ زیادہ دے دے) تو یہ اس کے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر تم روزے ہی رکھ لو تو اگر تم سمجھو تو [٢٣٥] یہی بات تمہارے لیے بہتر ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6: آیت میں﴿ يُطِيقُونَهُ﴾ۥ کے معنی حضرت ابن عباس اوربعض علمانے جن میں امام بخاری بھی شامل ہیں ’’یتجشمو نہ‘‘کئے ہیں یعنی جن کو روزے سے سخت مشقت ہوتی ہے وہ رزہ رکھنے کی بجائے ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا کریں۔ بوڑھے مرد اور عورت کے لیے اب بھی یہ حکم باقی ہے۔ اکثر علمانے ﴿ يُطِيقُونَهُ﴾ۥکے معنی روزے کی طاقت رکھنا ہی کئے ہیں اور بعد کی آیت سے اسے منسوخ مانا ہے۔ (رازی۔ ابن کثیر) بہر حال﴿ يُطِيقُونَهُ﴾کا دیا ہوا ترجمہ اور جن کو روزہ کھنے کی طاقت ہی نہیں ہے محل نظر ہے۔ (الکشاف) ف 7 :مثلا ایک سے زائد مسکینوں کو کھانا کھلا دے۔