إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَرُونَ بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۙ أُولَٰئِكَ مَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ إِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
جو لوگ ان باتوں کو چھپاتے ہیں جو اللہ نے اپنی کتاب میں [٢١٧] نازل کی ہیں اور اس کام کے عوض تھوڑا سا دنیوی فائدہ اٹھا لیتے ہیں یہ لوگ دراصل اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نہ تو ان سے کلام [٢١٨] کرے گا اور نہ (گناہوں سے) پاک کرے گا۔ اور انہیں دکھ دینے والا عذاب ہوگا
ف 1 یہ آیات گو علمائے یہود کے حق میں نازل ہوئی ہیں جو دینوی مال وجاہ کے حصول کی خاطر توریت میں ذکر کیے ہوئے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اوصاف چھپا رہے تھے۔ (دیکھئے آیت 159) مگر اس سے وہ شخص مراد ہوسکتا ہے جو دینوی مفاد کی خاطر دین فروشی کرے ( قرطبی۔ بحر) ولا یکلمھم اللہ میں نفی خطاب بطریق لطف وعنایت ہے ورنہ بطریق عتاب وزجر تو باری تعالیٰ ان سے مخاطب ہوں گے۔ (دیکھئے المو منون آیت 108) الکتاب میں اختلاف بطریق تحریف یا ایمان ببعض الکتاب اور کفر بالبعض کی صورت میں۔ ( دیکھئے آیت 75۔85۔91)