سورة ابراھیم - آیت 47
فَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ مُخْلِفَ وَعْدِهِ رُسُلَهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اے نبی)! یہ کبھی خیال نہ کرنا کہ اللہ نے اپنے رسولوں سے جو وعدہ کیا ہے وہ اسے پورا نہ کرے گا [٤٧] اللہ یقیناً سب پر غالب اور انتقام لینے پر قادر ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5۔ اس سے مقصود ایک طرف تو آنحضرتﷺ کو تسلی دینا ہے اور دوسری طرف آپو کے مخالفین کو متنبہ کرنا۔ کہ جس طرح پہلے انبیاء ( علیہ السلام) سے جو ہم نے وعدے کئے وہ سب پورے کئے۔ اسی طرح اپنے آخری رسول محمد ﷺ سے تائید و نصرت کو جو وعدہ کر رہ ہیں اسے بھی یقینا پورا کریں گے اور ان لوگوں کو تباہ و برباد کرینگے جو آپﷺ کی مخالفت پر کمربستہ ہیں۔ (شوکانی)۔