سورة البقرة - آیت 169
إِنَّمَا يَأْمُرُكُم بِالسُّوءِ وَالْفَحْشَاءِ وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
وہ تو تمہیں برائی اور بے حیائی [٢١٠] کا ہی حکم دے گا۔ نیز اس بات کا کہ تم اللہ کے ذمے [٢١١] ایسی باتیں لگا دو جن کا تمہیں خود علم نہیں
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 6 : یعنی شیطان ایک طرف تو معاشرے میں اخلاقی برائیوں ( سؤ فحشاء) کو فروغ دیتے ہیں اودوسری طرف دین میں بدعات پیدا کر کے لوگوں کے عقائد و اعمال خراب کرتے ہیں۔ ہر وہ بات جو کتاب وسنت سے ثابت نہ ہو وہ İ وَأَن تَقُولُواْ عَلَى ٱللَّهِ مَا لَا تَعۡلَمُونَĬ میں داخل ہے بیان کے لیے دیکھئے سورت اعراف۔( آیت 28) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ٱلسُّوٓءِاس برائی کو کہتے ہیں جس میں کوئی حد شرعی معین نہ ہو اور ٱلۡفَحۡشَآءِوہ برائی ہے جس کے ارتکاب پر حد معتین ہو۔ (قرطبی)