سورة یونس - آیت 54

وَلَوْ أَنَّ لِكُلِّ نَفْسٍ ظَلَمَتْ مَا فِي الْأَرْضِ لَافْتَدَتْ بِهِ ۗ وَأَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ ۖ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ ۚ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

جس کسی نے بھی ظلم کیا ہوگا اگر اس کے پاس روئے زمین کی دولت بھی ہو [٦٩] تو اس عذاب سے بچنے کے لئے دینے پر آمادہ ہوجائے گا۔ اور جب وہ عذاب دیکھیں گے تو اپنی ندامت [٧٠] کو چھپائیں گے۔ ان کا فیصلہ پورے انصاف سے کیا جائے گا اور ان پر کچھ ظلم نہ ہوگا

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3۔ یعنی جس عذاب کا وہ ساری عمر مذاق اڑاتےر ہے۔ جب وہ ان کی توقع کے بالکل خلاف یکایک سامنے آجائے گا تو ان کی عجیب کیفیت ہوگی۔ ایک طرف وہ سخت شرمندہ ہوں گے اور ان کے ضمیر انہیں کوس رہے ہوں گے لیکن دوسری طرف وہ اپنی شرمندگی کو اپنے ساتھیوں اور ماننے والوں سے چھپانا بھی چاہیں گے کہ کہیں وہ ملامت نہ کریں۔ اس لیے دل ہی دل میں شرمندہ ہوں گے اور بظاہر مطمئن بننے کی کوشش کریں گے۔ بعض نے ” أَسَرُّواْ “ کے معنی اظہار بھی کئے ہیں۔ (از کبیر۔ شوکانی)۔ ف 4۔ اس لئے کہ یہ عذاب ان کے کرتوتوں کا ثمرہ ہوگا۔