وَمِنْهُم مَّن يُؤْمِنُ بِهِ وَمِنْهُم مَّن لَّا يُؤْمِنُ بِهِ ۚ وَرَبُّكَ أَعْلَمُ بِالْمُفْسِدِينَ
اور ان میں سے کچھ تو ایسے ہیں جو اس (قرآن) پر ایمان لاتے ہیں اور کچھ نہیں لاتے اور آپ کا پروردگار ان مفسدوں [٥٧] کو خوب جانتا ہے
ف 10۔ یعنی ان میں دو طرح کے لوگ ہیں۔ بعض ایسے ہیں جنہیں یقینی طور پر معلوم ہے کہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہی اور اس جیسی معجز کتاب تصنیف کردینا کسی انسان کے بس میں نہیں ہے مگر وہ ہٹ دھرمی سے اس کی تکذیب کئے جار ہے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو بالکل عقل کے اندھے اور سمجھ کے کورے ہیں انہیں اس قرآن کے خدائی کلام ہونے کا واقعی یقین نہیں ہے۔ اس جملے کا دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان کافروں میں سے بعض ایسے ہیں جو آئندہ چل کر اس قرآن پر ایمان لے آئینگے اور بعض ایسے ہیں جو اپنے کفر پر مصر رہیں گے۔ (کذافی الروح)۔ ف 11۔ جو خواہ مخواہ تعصب اور ہٹ دھرمی سے قرآن کے برحق ہونے سے انکار کئے جا رہے ہیں حالانکہ دل میں ان کے برحق ہونے کا یقین رکھتے ہیں یا خدا خوب جانتا ہے کہ کون ان میں سے اگر کفر پر مصر ہے گا اور کون اس کفر سے باز آجائے گا۔ ای و غیر المسلمین (کذانی الکبیر)۔