سورة التوبہ - آیت 64

يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُم بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ ۚ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

منافق اس بات سے ڈرتے ہیں کہ مسلمانوں پر کوئی ایسی سورت نازل نہ ہوجائے جو انہیں منافقوں کے دلوں کا حال بتلا دے۔ آپ ان سے کہئے : اور مذاق کرلو، جس بات سے تم ڈرتے ہو اللہ اسے یقینا ظاہر کرکے رہے گا

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 اور تم یقینا رسوا ہو کر رہو گے۔ اس بنا پر سورۃ کا نام ’’سورۃ الفا ضحہ‘‘ ہے۔ یعنی منافقین کے راز کھو لنے والی اور ان کو رسو کرنے والی۔ نیز اس سورۃ کو’’ سو رہ حافرہ ‘‘بھی کہتے ہیں کیونکہ اس سورۃ نے منافقین کے سینے کی باتوں کو کھود کر رکھ دیا ہے اور ان کے راز ہائے سربستہ کی قلعی کھول دی ہے۔ ( کبیر )