وَقَالَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ لَوْلَا يُكَلِّمُنَا اللَّهُ أَوْ تَأْتِينَا آيَةٌ ۗ كَذَٰلِكَ قَالَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّثْلَ قَوْلِهِمْ ۘ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْ ۗ قَدْ بَيَّنَّا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ
نادان لوگ یہ کہتے ہیں کہ خود اللہ تعالیٰ ہم سے کیوں کلام نہیں کرتا یا کوئی نشانی [١٣٩] ہمارے پاس کیوں نہیں آتی؟ ایسی ہی بات ان لوگوں نے بھی کہی تھی جو ان سے پہلے تھے۔ ان سب کے دل [١٤٠] (اور سوچ) ملتے جلتے ہیں۔ اور یقین کرنے والوں [١٤١] کے لیے تو ہم نے نشانیاں کھول کر بیان کر ہی دی ہیں
ف 6 : ان فرق ثلاثہ کےعقیدہ توحید پر قدح کے بعد اب نبوت پر ان کا اعتراض نقل فرمایا ہے کے بے علم لوگ اس قسم کے اعتراض کرتے ہی چلے آرہے ہیں۔ یہ لوگ توحید و نبوت کی حقیقت سے آگاہ نہیں ہیںİ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْĬ۔ یعنی ان سب کی ذہنیتیں ایک جیسی ہیں اور فرمایا کہ قرآن کریم سے آنحضرت (ﷺ) کی صداقت واضح ہے اگر یہ لوگ اہل یقین میں سے ہوتے تو یہی کافی تھا (المنار )