إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ غَرَّ هَٰؤُلَاءِ دِينُهُمْ ۗ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
جب منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں [٥٤] میں بیماری ہے یہ کہہ رہے تھے کہ '': ان مسلمانوں کو ان کے دین نے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے'' حالانکہ اگر کوئی شخص اللہ پر بھروسہ کرلے تو اللہ یقینا سب پر غالب اور حکمت والا ہے
ف 9 یعنی ان کے دینی جو ش نے ان کو بالکل دیوانہ بنادیا ہے۔ دیکھ رہے ہیں کہ ان کی تھوڑی سی تعداد ہے کوئی سروسامان بھی نہیں ہے حتی ٰکہ لڑنے کے لیے ایک کے علاوہ دوسرا گھوڑا بھی نہیں ہے مگر چلے هیں قریش کے مسلح اور عظیم الشان لشکر سے مقا بلہ کر نے۔ پاگل ہی تو ہیں جو اپنی موت كو خو ددعوت دے رہے ہیں ( کبیر ابن کثیر) شاه صاحب (رح) فرماتے ہیں۔ مسلمانوں کی دلیری دیکھ کر منافق طعن کرنے لگے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ غرور نہیں توکل ہے۔ ( موضح) ف 10 اور زبر دست پر جس کا بھر وسا ہو اس کا دل یقینا مظبوط ہوگا اس لیے مسلمان قریش کے عظیم الشان لشکر کے مقابلہ میں خوش اور آمادہ ہیں۔ ( کذافی الو حیدی)