سورة الاعراف - آیت 79
فَتَوَلَّىٰ عَنْهُمْ وَقَالَ يَا قَوْمِ لَقَدْ أَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّي وَنَصَحْتُ لَكُمْ وَلَٰكِن لَّا تُحِبُّونَ النَّاصِحِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر صالح یہ کہتا ہوا ان کے ہاں سے چلے گئے : ’’اے قوم! میں نے تمہیں اپنے پروردگار کا پیغام پہنچا دیا تھا اور تمہاری خیرخواہی [٨٤] بھی کی لیکن تم تو خیرخواہی کرنے والوں کو پسند ہی نہیں کرتے‘‘
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 یعنی عذاب آیا یا عذاب آنے کا وقت ہوا۔ حضرت صالح کی قوم پر دو طرح کا عذاب آیا یعنی اوپر سے صحیحتہ (چیخ) اور نیچے سے رجفتہ یعنی زلزہ ( ابن کثیر )