وَمِنَ الْأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا ۚ كُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
اور چوپایوں میں سے اللہ نے وہ جانور بھی پیدا کیے ہیں جو بوجھ اٹھاتے ہیں اور وہ بھی جو زمین سے لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ (٧٤) اللہ نے جو رزق تمہیں دیا ہے، اس میں سے کھاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔ یقین جانو، وہ تمہارے لیے ایک کھلا دشمن ہے۔
وَ مِنَ الْاَنْعَامِ حَمُوْلَةً وَّ فَرْشًا: ’’حَمُوْلَةً ‘‘ جن پر بوجھ لادا جاتا ہے، مثلاً اونٹ اور بیل اور ’’فَرْشًا ‘‘ سے مراد زمین سے لگے ہوئے، جیسے بھیڑ اور بکری۔ (موضح) جیسا کہ اگلی آیات میں ان کی تصریح ہے۔ بیل کی پشت پر اگرچہ بوجھ نہیں لادا جاتا مگر وہ بہت بھاری بوجھ کھینچ کر لے جاتے ہیں، اسے بھی بوجھ لادنا کہہ لیتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے یہ کھیت اور چوپائے جو تمھیں عطا کیے ہیں تمھارے لیے حلال ہیں، انھیں کھاؤ اور شیطان کی پیروی مت کرو، جس کے بہکانے پر جاہل مشرکوں نے ان میں سے کئی قسموں کو حرام کر رکھا ہے، جیسا کہ اوپر گزرا۔