لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَىٰ لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۚ ذَٰلِكَ بِمَا عَصَوا وَّكَانُوا يَعْتَدُونَ
بنو اسرائیل کے جو لوگ کافر ہوئے ان پر داؤد اور عیسیٰ ابن مریم کی زبان سے لعنت بھیجی گئی تھی (٥٤) یہ سب اس لیے ہوا کہ انہوں نے نافرمانی کی تھی، اور وہ حد سے گزر جایا کرتے تھے۔
لُعِنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ بَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَ ....:اسرائیلیوں کا یہ کفر اپنے اپنے پیغمبروں کے مقابلے میں تھا، چنانچہ داؤد علیہ السلام کے زمانے میں انھوں نے قانون ’’ سبت‘‘ کو توڑا اور عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں معجزات دیکھنے کے باوجود ان کی نبوت سے انکار کر دیا۔ داؤد علیہ السلام کی زبانی لعنت کے لیے دیکھیے زبور (۷۸ : ۲۱،۲۲،۲۳) اور مسیح علیہ السلام کی زبانی لعنت کے لیے دیکھیے انجیل متی (۲۳ : ۳۱، ۳۲) لعنت کا معنی اﷲ کی رحمت اور بھلائی سے دوری ہے۔