وَرَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُلْنَا لَهُمْ لَا تَعْدُوا فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا
اور پھر (دیکھو احکام حق پر) عہد لینے کے لیے ہم نے ان کے سروں پر (کوہ) طور بلند کردیا تاھ۔ (اور انہوں نے اتباع حق کا قول و قرار کیا تھا) اس کے بعد ہم نے انہیں حکم دیا کہ شہر کے دروازے میں (خدا کے آگے) جھکے ہوئے داخل ہو (اور فتح و کامیابی کے بعد ظلم و شرارت نہ کرو) اور ہم نے حکم دیا کہ سب کے دن (کا احترام کرو) اور اس دن (حکم شریعت سے) تجاوز نہ کرجاؤ۔ ہم نے ان سے ان تمام باتوں پر پکا عہد و میثاق لے لیا تھا
1۔ ”وَ رَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّوْرَ“ کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ بقرہ (۶۳) اور ”ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا“ کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ بقرہ(۵۸، ۵۹)۔ 2۔ وَ قُلْنَا لَهُمْ لَا تَعْدُوْا فِي السَّبْتِ : ’’اصحاب سبت‘‘ جنھیں ہفتے کے دن مچھلی کے شکار سے منع کیا گیا تھا، ان کے قصے کے لیے دیکھیے سورۂ بقرہ (۶۵) اور سورۂ اعراف (۱۶۳)۔