سورة التين - آیت 7

فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس اس حقیقت کو سمجھ لینے کے بعد کون ہے جو اعمال کے نتائج سے انکار کرے گا اور اس بارے میں رسول کی تعلیم کو جھٹلائے گا؟۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّيْنِ: اللہ تعالیٰ نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا، پھر بعض نے تو اس ساخت کے تقاضوں کے مطابق ایمان اور عمل صالح اختیار کیا اور بعض نافرمانی کی وجہ سے ’’اسفل السافلین‘‘ ٹھہرے۔ ان دونوں کے عمل کا لازمی نتیجہ ہے کہ ایک دن ایسا ہو جس میں ہر ایک کو نیکی اور بدی کی جزا و سزا دی جائے۔ اتنی واضح دلیل کے بعد اے انسان! تجھے کون سی چیز آمادہ کر رہی ہے کہ تو جزا کو جھٹلا دے ؟ اس کا دوسرا ترجمہ یہ ہے : ’’اے نبی ! اس کے بعد کون ہے جو تجھے جزا کے بارے میں جھٹلائے؟‘‘