سورة الفجر - آیت 23
وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّىٰ لَهُ الذِّكْرَىٰ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور اس روز جہنم (سامنے) لائی جائے گی اس روز انسان کو سمجھ میں آئے گا کہ لیکن اس وقت سمجھنے سے کیا فائدہ ؟ وہ کہے گا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ جِايْٓءَ يَوْمَىِٕذٍۭ بِجَهَنَّمَ : عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( يُؤْتٰی بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لَهَا سَبْعُوْنَ أَلْفَ زِمَامٍ، مَعَ كُلِّ زِمَامٍ سَبْعُوْنَ أَلْفَ مَلَكٍ يَجُرُّوْنَهَا)) [ مسلم، الجنۃ وصفۃ نعیمھا، باب جہنم أعاذنا اللّٰہ منھا : ۲۸۴۲ ] ’’اس دن جہنم اس حال میں لائی جائے گی کہ اس کی ستر ہزار لگامیں ہوں گی، ہر لگام کے ساتھ ستر ہزار فرشتے ہوں گے جو اسے کھینچ کر لائیں گے۔‘‘