سورة النسآء - آیت 111

وَمَن يَكْسِبْ إِثْمًا فَإِنَّمَا يَكْسِبُهُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جو کوئی (بدعملی کرکے) برائی کماتا ہے، تو وہ اپنی جان ہی کے لیے کماتا ہے ( اس کا جو کچھ بھی وبال ہوگا اسی کو پیش آئے گا) اور اللہ (سب کچھ) جاننے والا اور (اپنے احکام میں) حکمت رکھنے والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

كَسَبَ“ کا لفظ کسی شخص کے اس فعل پر بولا جاتا ہے جس سے اسے کوئی نفع یا نقصان حاصل ہو، جبکہ اللہ تعالیٰ نفع و نقصان سے غنی ہے، اس بنا پر اللہ تعالیٰ کی طرف ’’كَسَبَ‘‘ کی نسبت نہیں ہو سکتی۔ (قرطبی) یعنی جو گناہ کرے گا وہی اس کی سزا بھگتے گا، کوئی دوسرا اس گناہ میں نہیں پکڑا جائے گا، دوسری جگہ فرمایا : ﴿ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ﴾ [ بنی إسرائیل : ۱۵ ] ’’اور کوئی بوجھ اٹھانے والی (جان) کسی دوسری (جان) کا بوجھ نہیں اٹھاتی۔‘‘