سورة النسآء - آیت 99
فَأُولَٰئِكَ عَسَى اللَّهُ أَن يَعْفُوَ عَنْهُمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَفُوًّا غَفُورًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تو امید ہے، اللہ (ان کی معذوری دیکھتے ہوئے) انہیں معاف کردے، اور وہ معاف کردینے والا، بخش دینے والا ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَاُولٰٓىِٕكَ عَسَى اللّٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْهُمْ: اللہ تعالیٰ کے لیے ”عَسَى“ کا لفظ یقین کے لیے ہوتا ہے، اس لیے اگر کوئی شخص واقعی ہجرت نہیں کر سکتا، وہ کفار کی قید میں ہے، یا اسے راستے کا علم نہیں، یا اس کے پاس زاد راہ نہیں، غرض کوئی بھی صحیح عذر ہے تو یقینا اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمائے گا، مگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے امید کے انداز میں بات کرنے میں حکمت بھی ہے کہ بندے بے خوف نہ ہو جائیں۔