سورة نوح - آیت 1

إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوْمِهِ أَنْ أَنذِرْ قَوْمَكَ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف (رسول بناکر) بھیجا اور حکم دیا کہ اپنی قوم کے لوگوں کو خبردار کردے، قبل اس کے کہ ان پر دردناک عذاب آنازل ہو (٢)۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّا اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ ....: نوح علیہ السلام کی قوم جس شرک اور بت پرستی میں گرفتار تھی اس کا لازمی نتیجہ دنیا اور آخرت میں عذابِ الیم تھا، لیکن اللہ تعالیٰ کاقاعدہ یہ ہے کہ وہ آگاہ کرنے اور ڈرانے کے بغیر عذاب نہیں دیتا۔ (دیکھیے بنی اسرائیل : ۱۵) سو اس عذابِ الیم سے ڈرانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا۔